Tuesday 1 September 2020

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ وہ پہلا صحابی ہے جنہوں نے ایمان لانے میں سب سے سبقت فرمائی۔

 حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ وہ پہلا صحابی ہے

جنہوں نے
ایمان لانے میں سب سے سبقت فرمائی۔
واقعہ معراج کے تصدیق پر آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو لسان نبوت سے "صدیق" کا لقب عطا کیا گیا۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک ایسا صحابی جس نے اپنی لخت جگر صدیقہ کائنات عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ تعالی عنہا حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دی تھی یعنی آپ رضی اللہ تعالی عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا سسر اور بچپن کا خلیل تھا۔

ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ وہ صحابی رسول ہے جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کیساتھ ہجرت میں اور غار ثور میں تین دن ساتھ دینے والے تھے۔حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت اور غار ثور کے اجر کے بارے میں فرماتے ہیں کہ میرے ساتھ یار غار یار بچبن سیدنا ابوبکر صدیق کا تین دن غار ثورمیں عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کی ساری زندگی کے عبادت سے افضل ہے ۔
ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ وہ عظیم ہستی ہے جس نے اپنا سارا مال و دولت دین اسلام پر خرچ کی تھی۔
ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ وہ عظیم ہستی ہے جس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے حیات ہی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اجازت سے صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم اجمعین کا امام اور پیشوا بنا تھا۔
صدیق رضی اللہ تعالی عنہ وہ ہستی ہے کہ بھرے ہوئے محفل میں ایک صحابی نے پوچھا اے اللہ کے رسول آپ کو سب سے زیادہ عزیز کون ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عائشہ صدیقہ، صحابی نے فرمایا اللہ کے رسول مردوں میں فرمایا عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا کے باپ صدیق رضی اللہ تعالی عنہ ۔
اس کے علاوہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ نہایت نرم مزاج اور بہادر صحابی تھے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم آپکے گھر آتے اور دین اسلام کی اشاعت کیلئے مشاورت فرماتے آپ بے پناہ خصوصیات و صفات کے مالک صحابی تھے۔
سارے مسلمان امت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم اس بات پر متفق علیہ ہے کہ افضل ترین صحابہ عشرہ مبشرہ ہے اور اس میں مزید فوقیت ابوبکرصدیق، ،عمر فاروق، عثمان ذوالنورین اور علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہم اجمعین کو حاصل ہے کیونکہ ان کی فضیلت اور عظمت خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائی ہے ۔
پھر ان سب گلدستوں میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے زیادہ فوقیت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالی عنہ کو دی تھی۔
ان عظیم ہستیوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ ہم سب سے افضل و برتر ہے۔
اس لئے تمام ائما ومجتھدین علمائے کرام کا قول ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ افضل البشر بعد الانبیاء ہے۔
یعنی ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ اللہ کے رسولوں اور نبیوں کے بعد افضل ہستی ہے ۔
ان چار یاروں میں کوئی بھی امارت وغیرہ کے طلبگار نہ تھے ۔
ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالی عنہ خلافت کے پہلے دن سے مزدوری اور تجارت کیلئے روانہ ہوگئے ۔
اسی طرح عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ 22 لاکھ مربع میل 15/16 پاکستان کے مساوی پٹے کپڑوں میں نا تاج اور نا محل اسی طرح سیدنا عثمان ذوالنورین رضی اللہ تعالی عنہ اور علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ کا بھی ۔ سب کے سب عاجز پسند اور تقوی کے اعلی مرتبے پر فائز تھے۔
اللہ تمام صحابہ کرام و خلفائے راشدین رضی اللہ تعالی عنہم اجمعین کے درجات بلند فرما اور ان کی قبروں پر کروڑوں رحمتیں نازل فرما ۔
( آمین ثم آمین )

No comments:

Post a Comment

If you have any doubt, please let me know

Suchy log aur achi kataben...