دِلِ مضطر ! مجھے اِک بات بتا سکتا ہے؟تُو کسی طور مجھے چھوڑ کے جا سکتا ہے؟یہ تری بھول ہے میں تیرے سبب زندہ ہوں!مجھ سا ضدی تو بدن توڑ کے جا سکتا ہےجِس نے اِس خاک کے انسان کو عزت دی ہےوہی اِس خاک کو مٹی میں ملا سکتا ہےتُو مرے ساتھ تو ہے، پھر بھی مرے ساتھ نہیںاِس سے بڑھ کر بھی مجھے کوئی ستا سکتا ہے؟مرے مولا! مری تنہائی مٹانے کے لیےمیرے جیسا ہی تُو اِک اور بنا سکتا ہے؟مجھے معلوم ہے ملنا نہیں ممکن، لیکن!تُو کسی رات مرے خواب میں آ سکتا ہے؟
I have sheared best Poetry, News updates, Articles, Showbiz, Entertainment, Health tips, sports, Islamic posts,Deep Lines
Saturday 25 July 2020
دِلِ مضطر ! مجھے اِک بات بتا سکتا ہے-
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment
If you have any doubt, please let me know